سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیئرمین عمران خان نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے رابطہ منقطع کر لیا ہے۔باوثوق ذرائع سے وی نیوز کو معلوم ہوا ہے کہ عمران خان صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ناراضگی کے باعث رابطہ منقطع کر چکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان آخری رابطہ ایک ہفتے قبل ہوا تھا جس کے بعد عمران خان صدر مملکت کے میسجز کا جواب نہیں دے رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر مملکت نے 9 مئی کے واقعے کے بعد تحریک انصاف کے رہنماؤں کی طرف سے یکے بعد دیگرے پارٹی چھوڑنے پر عمران خان سے گفتگو کی تھی اور موجودہ سیاسی صورتحال میں دفاعی حکمت عملی اپنانے کا مشورہ دیا تھا۔خیال رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی سپریم کورٹ کے حکم کے نتیجہ میں رہائی کے فورا بعد صدر مملکت نے پولیس لائنز میں عمران خان سے ملاقات کی تھی۔
ڈھائی گھنٹے کی اس طویل ملاقات کے دوران بھی صدر مملکت نے اداروں کے افسران پر تنقید کرنے سے گریز کرنے اور عسکری حکام کے ساتھ تناؤ کم کرنے کا مشورہ دیا تھا۔ صدر مملکت نے کہا تھا کہ عسکری حکام اور اداروں کے افسران پر تنقید کرنے سے ملک کا نقصان ہو رہا ہے۔
دوسری جانب صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے 26 مئی کو سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈر ایکٹ پر دستخط کردیے ہیں جس کے بعد قانون نافذ العمل ہوچکا ہے۔ ذرائع کا دعوی ہے کہ ڈاکٹر عارف علوی نے اس ایکٹ کے حوالے سے بھی عمران خان سے کوئی مشاورت نہیں کی۔
یاد رہے کہ صدر مملکت عارف علوی نےگزشتہ روز سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈر بل 2023 پر دستخط کرکے اس کی توثیق کردی تھی، جس کے بعد یہ بل باقاعدہ قانون بن گیا۔
اس بل کے قانون بننے کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں محمد نواز شریف، سابق وزیرِاعظم یوسف رضا گیلانی اور جہانگیر ترین سمیت ان تمام افراد کو اپیل کا حق حاصل ہوگیا جنہیں نااہلی کا سامنا تھا۔
واضح رہے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اس سے قبل ہونے والی تمام اہم قانون سازی کے بلز پر دستخط سے قبل سابق وزیراعظم سے مشاورت ضرور کرتے رہے ہیں حتی کہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر کی تقرری سے قبل صدر مملکت ہنگامی دورے پر لاہور گئے تھے اور زمان پارک میں عمران خان سے مشاورت کی تھی۔
صدر عارف علوی کے سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈر بل 2023 پر دستخط کرنے کے بعد بعض حلقوں کا خیال ہے کہ صدر عارف علوی نے حکومت کے سامنے ہتھیار پھینک دیے ہیں۔ وہ شہباز شریف کی طرف سے ایک اسمارٹ موو کے سامنے ہتھیار پھینکنے پر مجبور ہوئے ہیں۔