تحریر: بدر منیر چوھدری – کینیڈا
مبین چودھری اس دُنیا میں نہیں رہے۔ اس خبر پر کون یقین کرے گا ۔ مبین چودھری جو چند گھنٹے پہلے لندن یو کے میں اپنے صحافی دوستوں کی محفل کی رونق بنا ہوا تھا۔ بھائیوں جیسا دوست، نوائے وقت میں میرا کولیگ ، مخلص اور بڑا ہی تابعدار۔ لاہور سے لندن ہجرت کر گیا مگر جہاں رہا، جہاں گیا دوستوں کا رہنما اور صحافیوں کا لیڈر ہی رہا۔ پاکستان پریس کلب آف یو کے کا مقبول ترین صدر رہا۔ پاکستان اور برطانیہ کے مختلف اخبارات اور ٹی وی چینلز کا ایڈیٹر اور بیورو چیف بنا۔ میں جب بھی لندن وزٹ پر گیا ، ویلکم کی پہلی کال مبین چودھری کی سُنی۔
پھر برطانیہ کے جس شہر میں بھی گیا وہاں پر مبین چودھری اور ان کے دوستوں نے ایک نہ ایک استقبالیے کا اہتمام کیا ہوتا۔ مبین چودھری نے ہر کام وقت پر کیا مگر موت کو وقت سے پہلے گلے لگا لیا۔ کل پاکستان پریس کلب یو کے کی صدارت کا آخری دِن تھا اور آج اس کی زندگی کا آخری دِن۔مبین چودھری نے کچھ دِن پہلے ہی اپنی اس تصویر کے ساتھ یہ شعر لکھا تھا!
اُسے کہنا کہ میرے ساتھ جڑا رہ جائے !!!
رنگ لوگوں کا اڑے اور اڑا رہ جائے !!!
مبین چودھری تمہاری موت کی خبر نے ہمارا رنگ واقعی اُڑا دیا ہے۔تمہیں کوئی بھول نہیں پائے گا میرے دوست۔