محمود فیاض کا دلچسپ تجزیہ
خدا کے لیے سینئر تجزیہ کاروں کو مت پڑھیے۔ یہ اس امام کی طرح ہیں جو نیت عصر کی کرواتے ہیں، اور آدھی نماز میں مغرب سمجھ کر تین رکعت بعد سلام پھیر دیتے ہیں۔
عوام کو جو خود آنکھوں سے نظر آ رہا ہے اسی پر اعتبار کیجیے۔ سچ اس قدر الجھا ہوا بھی نہیں رہا اب۔
خاص طور پر نوجوان نسل سے تو میں کچھ کہنے سے قاصر ہو گیا ہوں۔ میرے خیال میں ہم پرانی نسل کو اب مکمل طور پر سیاسی تجزیوں سے توبہ کر لینا چاہیے، کیونکہ ہم خوفزدہ ، ڈرے ہوئے اور کنفیوز “دانشور” ہیں۔
ایک پرانا لطیفہ جو ہر بار ایک نئی صورتحال پر فٹ ہو جاتا ہے ۔
ایک دماغی ہسپتال میں ایک ڈاکٹر راؤنڈ پر نکلتا ہے تو دیکھتا ہے کہ ایک نرس خاموشی سے کمرے کے درمیان میں کھڑی ہے، اور ایک پاگل دیوار کے ساتھ ہاتھ پاؤں جوڑے کھڑا بتیسی نکال رہا ہے۔
یہ کیا ہو رہا ہے، ڈاکٹر نے بارعب لہجے میں سوال کیا۔
سس سر ! نرس نے گڑبڑا کر جواب دیا، یہ مریض بالکل ہی پاگل ہے۔ عجیب حرکات کرتا رہتا ہے۔ ابھی دیکھیے، شام سے یہ دیوار کے ساتھ لگا کھڑا ہے اور کہہ رہا ہے کہ میں ٹیوب لائٹ ہوں، میری وجہ سے کمرہ روشن ہے۔
ڈاکٹر کو ہنسی تو بہت آئی مگر ہنسی دبا کر مصنوعی غصے سے نرس کو ڈانٹا، کیا عجیب بات ہے، چلو جلدی سے اس کو دیوار سے الگ کر کے اسکے وارڈ میں بھیجو۔ ۔ ڈاکٹر نے نرس کو حکم دیا۔
مم مگر سس سر ، نرس نے جھجھکتے ہوئے کہا، اس پاگل کو دیوار سے ہٹایا تو کمرے مین اندھیرا ہو جائیگا ناں ۔ ۔ ۔ !!
٭٭٭
لطیفہ ختم ہوا، جو نہیں سمجھے وہ ویسے ہی ہنس لیں۔ ۔
دراصل پرانے مارشل لائی دانشور ، آئینی تقدیس والے مفکر، اور میرے جیسے بیشمار خود رو تجزیاتی مینڈک اس نرس کی مانند ہی ہیں۔ ۔ ۔ جو پاگلوں کے ساتھ رہتے رہتے خود بھی یقین کر بیٹھی ہے کہ پاگل کے دیوار سے لگے رہنے میں ہی روشنی ہے۔
ایسے دانشوران خجل خوار، جب آئین کے چیتھڑے اڑاتے گروہوں، سیاسی حرامیہ کے کرتوتوں اور مافیاؤں کے ملک کو ڈبونے کی تمام تر کوششوں کے باوجود نئی نسل کو پرانی طریقے کی سیاست، احتجاج پر راضی کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یا پھر انکو الف سے الف ننگے دانشوران کی طرح ابن خلدونی عصبیت کا سبق لٹیرے سیاستدانوں کے حق میں پڑھاتے ہیں، تو نئی نسل انکے تجزیات کو ان کے منہ پر مارتی ہے۔
باقی کا تو پتہ نہیں ہے مگر مجھے میں صرف اتنی سی حیا بچی ہے کہ اب میں کم از کم آئین و قانون کا سبق اس ملک میں تب تک پڑھانے سے قاصر ہوں جب تک ریاستی ادارے، پارلیمان، اور مقدس عدالتیں آئین و قانون کو اس کا تقدس واپس نہیں کر دیتے۔
نئی نسل کو کیا کرنا ہے؟ ۔ ۔ ۔ اس کے لیے انکے پاس انٹرنیٹ ہے۔ پاکستان کے علاوہ باقی ایک سو چورانوے ملکوں کا وکی پیڈیا ہے۔ ۔ ۔ وہ خؤد جان لیں گے کہ جو ہمارے ملک میں ہو رہا ہے، ویسے اور کتنے ملکوں کے “اشراف” کر رہے ہیں، اور اسکا جواب کیا ہے؟
لوکل پاکستانی کانٹینٹ میں غیر جانبدار تجزیہ نگاری کی موت واقع ہو چکی ہے۔ چاہے تحریک انصاف کے حمایتی ہوں، یا مخالفین دونوں جانب سے پروپیگنڈہ تجزیہ ہی کیے جا رہے ہیں۔ اسی لیے صورتحال کبھی ایک کے حق میں نکلتی ہے تو کبھی دوسرے کے حق میں۔
پاکستان میں سول سوسائٹی کی بھی موت واقع ہو چکی ہے، ورنہ اس قدر بحران میں شائد سول سوسائٹی کوئی کردار ادا کر سکتی تھی۔ مگر جس سول سوسائٹی کا میں زکر کر رہا ہوں وہ نوے کی دہائی ہی میں نواز و بے نظیر سیاست میں دفن ہو چکی ہے۔ اس کے بعد سے صرف الیکٹیبلز جو ننانوے فیصد پولیس، پٹوار، مولوی کے گٹھ جوڑ سے مقامی غنڈہ گردی سے وجود میں آتے ہیں، اور قومی دھارے کی “سیاسی حرامیہ” میں شامل ہو جاتے ہیں، ہی باقی رہ گئے ہیں۔ ۔ ۔ اس کی دلیل یہ ہے کہ سول سوسائٹی پروفیسر، استاد، امام مسجد، سوشل ورکر، ڈاکٹرز، وکلاء پر مشتمل ہوتی ہے۔ سوائے وکلاء اور ڈاکٹرز کی یونینز کی وجہ سے مافیائی عزت کے علاوہ آپ بتائیے معاشرے میں طبقات کو کون معزز جانتا ہے؟ ۔ ۔ حقیقت میں مقامی طور پر پولیس، پٹوار، مولوی کو قابو رکھنے والا مقامی سیاسی عہدیدار اور اسکے حواری ہی معزز گنے جاتے ہیں، یا انکی کاسئہ لیسی کرنے والا پراپرٹی ڈیلر جو پٹوار خانے اور ذخیرہ اندوزی کے درمیان پل کا کام سرانجام دیتا ہے۔
موجودہ صورتحال میں پاکستان میں ایک بھی ادارہ ایسا نہیں بچا جس پر عوام اعتماد کر سکیں کہ یہ ادارہ غیر جانبدار اور محض آئین و عوام کا محافظ ہے۔ اسی لیے ہم اس بحران کی جانب بڑھ رہے ہیں جس کو نرم لفظوں میں انارکی کہتے ہیں۔
نئی نسل کو انارکی سے کیسے بچنا ہے، یہ وہ خود فیصلہ کرے۔ ۔ میرے جیسے پرانے دانشور صرف کہانیاں بیان کرتے ہین، اور دیوار سے لگے پاگل کو روشنی کا مینار سمجھتے ہیں۔
Drama Serial: Kuch Ankahi Airs every Saturday on ARY Digital Directed by : Nadeem Baig It highlights certain issues like...
Businessmen dealing in bilateral trade between Pakistan and Afghanistan while mentioning noticeable decline in trade volume and Afghan Transit Trade...
Former Chinese Foreign Ministry spokesman Zhao Lijian said on Friday that Pakistan as a resilient country has great potential to...
US senators voted to suspend the federal debt limit Thursday, capping weeks of fraught negotiations to eliminate the threat of...