By: Imran Malik
کل رات سے سوشل میڈیا پر جس چیز کی دھوم ہے تو وہ پی ٹی آئی کی پنجاب کیلیے سیٹوں کا اعلان ہے، جہاں بہت سے حلقوں کیلیے عمران خان نے خود انٹرویو کیے وہیں بہت سی سیٹوں پر پیسوں کا وار چل گیا،
خان کے گرد جو لوگ سیٹوں کے فیصلے کر رہے تھے، یقیننا انہوں نے کہیں ناں کہیں اچھی خاصی دیہاڑی لگائی ہے، جہاں بڑے بڑے لیڈر حضرات مراد راس، حماد اظہر کو صوبائی اسمبلی کی سیٹیں نہیں ملیں وہیں قصور سے پی ٹی آئی کے دیرینہ کارکن، گراؤنڈ لیول ورکر اور پی ٹی آئی پر اپنی تمام جمع پونجی لٹانے والے قیصر ایوب شیخ بھی شامل ہیں، جنہیں ‘بڑا آدمی و موٹا بنک بیلنس’ ناں ہونیکی وجہ سے ٹکٹ نہیں ملا، درج ذیل لسٹوں میں پنجاب بھر سے فائنل ہونیوالے امیدوارن، یاد رہے اس دفعہ پی ٹی آئی کا مقابلہ پی ایم ایل ن، پی پی پی سے نہیں بلکہ پی ٹی آئی سے ہی تھا اور ہو گا
مراد راس نے وزیر تعلیم پنجاب کی حثیت سے لمبی اننگ کھیلی ہے، تعلیم کے حوالے سے کافی اسکینڈلز بھی انکے نام سے جڑے ہوئے ہیں، لیکن جب سے پی ٹی آئی احتجاجی موڈ میں آئی یہ صاحب کہیں احتجاجی سیاست میں لیڈ کرتے نظر نہیں ائے، سننے میں یہ بھی آیا تھا کے انکے حمزہ شہباز شریف کے سسرالیوں سے قریبی تعلقات بھی ہیں، وہ کچھ عرصہ سے پی ٹی آئی کی قیادت کے ریڈار پر بھی تھے اور انہیں پنجاب کی سیٹ ناں ملنا یقیننا کسی دھچکے سے کم نہیں
حماد اظہر نے اپنا لوہا احتجاجی سیاست میں بھر پور کردار ادا کر کے نبھایا ہے، وہ بھی پر تول رہے تھے کے پنجاب کی وزارت اعلی کیلیے وہ بھی امیدوار ہو سکتے ہیں، لیکن ان سے کہیں زیادہ مقبول فواد چوھدری کو بھی سیٹ نہیں ملی، لیکن مونس الٰہی اور چوھدری پرویز الٰہی بدرجہ اتم گجرات سے صوبائی اسمبلی کے ٹکٹ حاصل کر چکے ہیں، قیاس آرائی یہی کے وہی وزارت اعلی کے امیدوار بھی ہونگے