کینسر میں مبتلا افراد کی جانب سے یومیہ وٹامن ڈی استعمال کرنے سے ان کی زندگی لمبی ہوجائے گی اور وہ ان مریضوں کے مقابلے زیادہ زندگی پائیں گے جو وٹامن ڈی کی شدید قلت کا شکار ہونے سمیت اس کی خوراک لینے سے محروم ہوتے ہیں۔
وٹامن ڈی اور کینسر سے متعلق متعدد تحقیقات میں یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ وٹامن ڈی کی کمی کینسر سمیت امراض قلب جیسی بیماریوں کا شکار بڑھانے میں کردار ادا کرتی ہے۔
وٹامن ڈی کی مناسب سطح اور اس کی یومیہ خوراکیں لینے سے کینسر سمیت دیگر موذی امراض سے بچا جا سکتا ہے۔
طبی جریدے ’سائنس ڈائریکٹ‘ میں شائع تحقیق کے مطابق جرمنی کے ماہرین نے وٹامن ڈی کی یومیہ خوراکیں لینے اور کینسر کی موت سے بچاؤ کے درمیان تعلق دریافت کرنے کے لیے تحقیق کی۔
یومیہ وٹامن ڈی کی خوراکیں لینے والے اور کبھی کبھی بہت زیادہ وٹامن ڈی کی خوراکیں لینے والوں کی صحت اور زندگی پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ماہرین نے نتائج سے اخذ کیا کہ کبھی کبھار زیادہ مقدار میں وٹامن ڈی کی خوراکیں لینے سے 70 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔
تاہم ساتھ ہی ماہرین نے پایا کہ جن افراد نے یومیہ وٹامن ڈی کی مناسب خوراک لی تھی، ان میں کئی بیماریوں کی شدت میں کمی آئی جب کہ کینسر کے شکار ایسے افراد میں موت کی شرح میں بھی 12 فیصد کمی دیکھی گئی۔
ماہرین نے تجویز دی کہ کینسر سمیت دیگر موذی امراض میں مبتلا افراد کو یومیہ بنیادوں پر وٹامن ڈی کی مناسب خوراک لینے کا اہتمام کرنا چاہیے جب کہ 70 سال سے زائد افراد کو لازمی طور پر یومیہ وٹامن ڈی کی خوراک لینی چاہیے۔
وٹامن ڈی عام طور پر ڈی ٹو اور ڈی تھری پر مشتمل ہوتی ہے، جس میں سے ڈی تھری سورج کی شعاؤں جب کہ ڈی ٹو کو خوراک سے حاصل کیا جاتا ہے۔
دودھ، دہی، انڈے، مچھلی، گوشت، مشروم، گاجر، بادام، کیلے، آڑو، خوبانی، پپیتے اور بیریز میں وٹامن ڈی کی اچھی مقدار ہوتی ہے۔