جیو نیوز میں حامد میر کے پروگرام کے ساتھ منسلک کیمرا مین عبدالسلام سومرو کو ادارے کی جانب سے مسلسل ٹینشن سے بلآخر نجات مل گئی۔
گزشتہ رات فالج کا اٹیک ہونے کے باعث پمز ہسپتال میں زیر علاج تھے جہاں ان کا انتقال ہوگیا۔
ان کے ذندگی کے اتنے ہی دن لکھے ہوں گے لیکن ظلم و جبر کے خلاف آواز اٹھانے والے حامد میر صاحب اپنی ٹیم کے کیمرا مین کی حالت پر رحم کھا لیتے تو شاید ان کی ذندگی کے دن کچھ بہتر ہی گزر جاتے۔
مرحوم مالی حالات کے باعث مسلسل پریشانی میں مبتلاء تھے جبکہ چند روز قبل انہیں شو کاز نوٹس بھی جاری کیا گیا تھا جس کے باعث وہ مسلسل پریشان رہتے، اور ڈیوٹی کے فلدوران غیر ضروری طور پر بھی ان کو تنگ کیا جانے کی اطلاعات ہیں۔
یہ وہی کیمرہ مین ہیں جنھوں نے رینجرز کی جانب سے کراچی میں مبینہ سٹریٹ کرائم کے الزام پر شہری کو گولی مارنے اور جان جانے کے واقعہ کی وڈیو بنائی تھی، ان کی جان کو لاحق خطرات کے بعد وہ اسلام آباد آ گئے تھے اور حامد میر کی ٹیم میں کیمرہ مین کے طور پر خدمات انجام دینے لگے۔ یہاں پر ان کے مالی حالات بہت خراب رہے اور وہ خاندان بھر کا واحد کفیل تھے۔
کام کے دوران غیر ضروری ٹینشن بھی اسکے لیے مستقل درد سر تھی اور شائد اسکی ہمت سے زیادہ بھی۔