صحافی عمران شفقت نے دعویٰ کیا ہے کہ کور کمانڈر لاہور سلمان فیاض غنی اور ان کی فیملی عمران خان کی حامی ہے، پی ٹی آئی کے کارکن جناح ہاؤس کی طرف گئے تو کور کمانڈر کا حکم تھا کہ انہیں نہ روکا جائے بلکہ آنے دیا جائے۔
اپنے ایک وی لاگ میں عمران شفقت نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بلوائیوں کو منصوبہ بندی کے ساتھ کور کمانڈر ہاؤس میں بھیجا گیا، ویڈیو کلپ میں کور کمانڈر اپنے ہی ہم وطنوں سے سہمے ہوئے نظر آ رہے ہیں، عمران خان کو عدلیہ اور فوج کے اندر سے سپورٹ حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ظلِ شاہ کے واقعے کے وقت پی ٹی آئی کے کارکن کور کمانڈر ہاؤس کی طرف گئے تو بکتر بند گاڑیاں کھڑی تھیں، مکمل تیاری کے ساتھ تھے ، وہی تیاری تھی جو بلوائیوں کو روکنے کیلئے ہوتی ہے جس کے بعد یہ لوگ واپس چلے گئے، اس کے بعد میٹنگ ہوئی جس میں کور کمانڈر نے کہا کہ ان کو کیوں روکا گیا؟ اگر اس طرح کے لوگ آئیں تو انہیں روکنا نہیں ہے۔ عمران خان کی گرفتاری کے بعد جب پی ٹی آئی کے کارکن کور کمانڈر ہاؤس گئے تو اندر سے آرڈر تھا کہ انہیں روکنا نہیں ہے،
یہ اپنے ہی لوگ ہیں، ان کے ساتھ بات کریں۔عمران شفقت کے مطابق کور کمانڈر سلمان فیاض غنی کی فیملی میں شادی تھی جس میں ان کے ایک دوست بھی شریک تھے۔ ان کی مسز کور کمانڈر سے بات ہوئی تو انہوں نے کہا کہ ہمارے اوپر باجوہ صاحب نے چوروں کو لا کر بٹھا دیا ہے، سلمان فیاض سابق آرمی چیف کے رشتے دار بھی ہیں۔
انہیں جاتے جاتے جنرل باجوہ نے میجر جنرل سے لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر پرموٹ کردیا تھا، اس کے پیچھے جنرل باجوہ کا ڈرٹی سیاسی ذہن تھا، ان کا خیال تھا کہ اگر وہ رہیں تو ان کے ساتھ اپنی ٹیم ہو اور اگر وہ جائیں تو بھی ان کا کوئی بال بیکا نہ کرسکے۔عمران شفقت کے مطابق کور کمانڈر کی بیوی نے جب ایسی بات کی تو اس سے لوگوں کے کان کھڑے ہوگئے، سب کی نظریں کور کمانڈر کی طرف گئیں تو انہوں نے اپنی بیگم کی طرف مسکرا کر دیکھا اور کہا کہ یہ( ن )لیگ اور پیپلز پارٹی کے خلاف ہیں اور عمران خان کی حامی ہیں۔