اے آر وائی ڈیجیٹل غریب ہو گیا: رمضان کا پہلا شو اور مایوس کن آغاز
آج پہلا رمضان اور اے آر وائی ڈیجیٹل کا شو ‘جیتو پاکستان’ کی پہلی قسط ان ایئر ہوئی، لیکن انعامات کی تفصیل دیکھ کر شدید مایوسی ہوئی، دنیا بھر میں ٹرینڈ ہے کے کسی بھی پروگرام کا پہلا ایپی سوڈ ہمیشہ بھرپور انعامات اور اٹریکشن سے بھرا ہوتا ہے، پروگرام میں ویسے تو تمام ٹیموں کے کپتان موجود تھے، شعیب ملک، ثنا جاوید، آشنا شاہ، عدنان صدیقی، شائستہ لودھی، سرفراز احمد، اعجاز اسلم جیسے بڑے نام آج شو میں موجود تھے کیونکہ شو کی پہلی قسط تھی، ہم بھی اپنی تمام مصروفیات سے وقت نکال کر دس تولہ سونا جیتنے والی ٹیم کیساتھ پوری ہمدردیوں کیساتھ موجود تھے، لگتا ہے اے آر وائی ڈیجیٹل کی سیلز ٹیم زیادہ کلائینٹس سے بڑی بڑی ڈیلز ناں لے سکی، اور ڈیل بکس میں بارہ کی بجائے صرف دس کارڈ موجود تھے اور ان تمام کارڈز میں صرف ایک موٹر سائیکل نکلی، اور باقی چھوٹے چھوٹے انعامات، جنکی قیمت بیس سے پچیس ہزار روپے بس
ساجد صاحب اور ان کی فیملی بڑی امیدوں کیساتھ اپنی قسمت آزمانے آئے لیکن اے آر وائی نے راستے اتنے محدود کر دیے تھے کے وہ صرف پانچ لاکھ تک کے انعامات ہی جیت سکے، میں کافی سالوں سے رمضان المبارک کے مہینے میں ‘جیتو پاکستان’ دیکھنے کا اتفاق ہوتا اور گھر بھر میں پسندیدگی سے دیکھا جاتا ہے، لیکن آج کے شو نے اتنا مایوس کیا کے اب چینل سوئچ کر کے سب کسی اور کام میں لگ گئے،
یہ پہلی دفعہ ہوا کے ٹریژر باکس میں ایک بھی انعام نہیں تھا سوائے ایک گولی سونا کے، اور اندازہ کریں ڈیل باکس میں بھی ایک بھی گاڑی یا کوئی پلاٹ نہیں تھا، پورے دس کارڈز میں صرف ایک موٹر سائیکل اور باقی چھوٹے چھوٹے انعامات اور آخری کارڈ میں گاڑی یا پلاٹ کی بجائے تربوز نکل آیا، مجھ سمیت گھر تمام فیملی ممبران کو شدید مایوسی ہوئی، اور یہ کہنے میں حق بجانب کے معاشیات نے واقعی پاکستان میں ناں صرف عام آدمی کو بلکہ چینلز کو بھی کافی متاثر کیا ہے، ایک بچے نے کہا کے ہو سکتا ہے اے آر وائی اپنی ٹیم کراچی کنگز کی پی ایس ایل میں ناکامی پر غصے میں ہوں، اور نکالا عام فیملی پر