ڈان اخبار اسلام آباد کے ریزیڈنٹ ایڈیٹر و اینکر پروگرام ‘ان فوکس’ کو وزیر اعظم شہباز شریف نے معاون خصوصی بنا لیا، فہد حسین اس سے پہلے ڈان گروپ کیساتھ وابستہ تھے، ڈان سے پہلے حسین روزنامہ ایکسپریس کیساتھ سینیئر ایڈیٹر کی خدمات سر انجام دیتے رہے، اور بحثیت ڈائریکٹر نیوز بھی اپنا رول ادا کیا، اور مختصر عرصے کیلیے دنیا میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر نیوز بھی پرفارم کیا
کولمبیا یونیورسٹی امریکہ سے گریجوایٹ فہد حسین نے گلف نیوز دوبئی میں بھی کام کیا، پھر جنگ گروپ کے انگلش اخبار دی نیوز میں بھی ایڈیٹر رہے، جنگ گروپ کے ہی نیوز چینل جیو کیساتھ بھی منسلک رہے
پچھلے کچھ عرصہ سے فہد حسین ڈان اخبار میں کالم بھی لکھتے تھے اور سوشل میڈیا پر اسکی خود تشہیر بھی کرتے تھے، لیکن فہد حسین کیساتھ ایک بڑا المیہ رہا ہے بحثیت اینکر اور بحثیت رائیٹر وہ کبھی بھی ریٹنگز پل نہیں کر سکے، انہوں پی ٹی وی، جیو، دنیا، ایکسپریس سمیت بڑے میڈیا گروپس میں کام کیا لیکن چینلز نے انہیں بڑا نام دیا خود یہ انہیں بڑا ناں کر سکے، لیکن ایکسپریس گروپ میں رہتے ہوئے آنہوں نے ینگ میڈیا پروفیشنلز کی ایک ایسی ٹیم تیار کی جو اسوقت مختلف میڈیا گروپس میں خدمات سر انجام دے رہے ہیں
ہماری میڈیا کی زبان میں وہ ہمیشہ ایک ‘ہیو میو پیتھک’ اینکر ہی رہے، اب وہ زیادہ پروگرامز میں بحیثیت انالسٹ آتے تھے اور اس تھوڑے ٹائم کیلیے اپنا موقف بہتر انداز میں پیش کرتے تھے، انگلش پر گرپ ہونیکی وجہ سے کبھی اردو میڈیا میں کامیاب نہیں ہو سکے
ڈان گروپ میں بحثیت ریزیڈنٹ ایڈیٹر عمران خان حکومت کے بڑے ناقد رہے، ان کے زیر سایہ ڈان اخبار کی پالیسی بھی پی ٹی آئی حکومت کے مخالف رہی
Fahd Hussain has been my editor at The News.A fine gentleman and professional.But his decision to become minister in Shahbaz Sharif Govt will further put dent in already falling credibility of journalism&journalists.We all ll get hit from our critics who think we are sold out.Sad
— Rauf Klasra (@KlasraRauf) May 13, 2022
جنگ کے کالمسٹ اور سینیئر انالسٹ مظہر عباس کا کہنا تھا
“میری خواہش تھی کے فہد حسین یہ عہدہ کبھی قبول ناں کرتے، وہ اچھے رائیٹر ہیں اور کسی بھی حکومت کا حصہ بن سکتے ہیں، حکومت اور صحافت ایک دوسرے کی ضد ہوتے ہیں”
I wish Fahad Hussain should not have accepted this position. He is too good a writer to be part of any government. Journalists and government are adversaries.
— Mazhar Abbas (@MazharAbbasGEO) May 14, 2022