بتایا جاتا ہے کہ یہ فوٹیج Sadaf Naeem کی شہادت سے چند لمحہ قبل کی ہے جب وہ پی ٹی آئی چیرمین کے کنٹینر کے ساتھ ساتھ بھاگ رہی تھی۔ یہ فوٹیج جہاں متعدد سوالوں اور الزامات کا جواب ہے وہیں پر متعدد سوال بھی چھوڑ رہی ہے۔ کیوں وہ کنٹینر کے ساتھ ساتھ بھاگ رہی تھی ۔
کیا وہ کنٹینر پر چڑھنا چاہتی تھی یہ اسے کراس کرنا چاہتی تھی۔ جب وہ باقی میڈیا کی طرح اس لانگ مارچ میں عمران خان کا انٹرویو کر بیٹھی تھی پھر کون سی سٹوری مِسنگ سے بچنا چاہ رہی تھی۔ یہ اس بات کی بھی خمازی کر رہی ہے کہ پاکستان میں اس طرح کے ایوینٹس کو کور کرنے کے کئے رپورٹرز میں بنیادی ٹریننگ خاص طو پر سیفٹی ٹریننگ کی کتنی شدید کمی ہے۔
https://www.youtube.com/watch?v=GIeMdOjBJrM
کیوں ان ایوینٹس کی کوریج کے دوران رپورٹرز خود حادثہ کا شکار ہو کر ایک سٹوری بن جاتے ہیں جیسا صدف شہید کے ساتھ ہوا۔ ان عوامل کو تلاش کرنے کے ساتھ ساتھ اس بات کو بھی جاننا ضروری ہے کہ کس کس میڈیا ہاؤس نے آج تک اپنے رپورٹرز کو بنیادی اور سیفٹی ٹریننگ کروائی ہیں۔
صدف تو چلی گئی مگر اپنے پیچھے اس نام نہاد صحافتی سسٹم کے منہ پر ایک تمانچاُمار گئی کہ شائد اس واقعے کے بعد بریکنگ نیوز اور نوکری کے چکر میں پڑے باقی صحافی سبق سیکھیں اور سٹوری کو کور کرتے ہوئے خود سٹوری نا بن جائیں ۔ اور میڈیا ہاوسز اپنے کروڑوں کے پرافٹ میں سے چند ہزار کال کر اپنے ورکرز بالخصوص رپورٹرز کی ٹریننگ کروائیں ۔