نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کی دونوں حکومتیں ایک دوسرے پر الزام لگا سکتی ہیں، اب کسی ایک کو آگے بڑھنا ہے اور کھیلنا ہے، پاکستان میں صورتحال بہت اچھی ہے۔
مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ چار برسوں سے پاکستان میں مسلسل کرکٹ ہو رہی ہے، ہنگامے تو دہلی میں بھی ہوئے تھے تو کیا یہ شہر غیر محفوظ تھا، عمران خان جب سڑکوں پر تھے تو نیوزی لینڈ کی ٹیم کرکٹ کھیل رہی تھی۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں صورتحال کچھ اوپر نیچے ہے لیکن ستمبر میں معاملات بہتر ہوں گے، اگر بھارتی حکومت اپنی ٹیم کو پاکستان آنے سے روکے گی تو پاکستان حکومت بھی ایسا کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم بھارت میں کہیں بھی کھیل لیں گے لیکن پہلے ایشیا کپ اس ماڈل پر ہو جس کی ہم نے تجویز دی ہے، میں سمجھتا ہوں کہ جلد فیصلہ ہونا چاہیے کہ ایشیا کپ کیسے منعقد ہونا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہم نے ہائبرڈ فارمولا دیا، چار میچز پاکستان میں باقی میچز کسی اور وینیو پر ہوں، یہ فارمولا قبول ہو جاتا ہے تو پھر ورلڈ کپ کے لیے بھی کوئی مسئلہ نہیں ہو گا۔