نیشنل الیکٹرک اینڈ پاور ریگولیٹری اتھارٹی نیپرا نے بجلی صارفین پر 12 ارب روپے کا زائد کا اضافی بوجھ ڈال دیا، ملک بھر کیلئے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں فی یونٹ بجلی کی قیمت ایک روپے 60 پیسے اضافہ کردیا۔سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے نیپرا کو اپریل کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 2 روپے ایک پیسے اضافے کی درخواست دی ہے۔ نیپرا نے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کے بعد اپریل کے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں اضافے کی منظوری دی، صارفین سے اضافی رقم مئی کے بلوں میں وصول کی جائے گی۔
نیپرا حکام کا کہنا ہے کہ اپریل میں 9 ارب 73 کروڑ یونٹ سے زائد بجلی ڈسکوز کو دی گئی، ایک ارب 87 کروڑ یونٹ پن بجلی، ایک ارب 81 کروڑ یونٹ کوئلے سے پیدا ہوئے جبکہ گیس سے ایک ارب 18 کروڑ، آر ایل این جی پلانٹس سے 2 ارب 41 کروڑ یونٹ ملے۔چیئرمین نیپرا کا کہنا ہے کہ بجلی نظام کو بہتر بنانے کیلئے تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری ضروری ہے، اب ہم اسی طرف جا رہے ہیں تاکہ مارکیٹ میں مقابلے کا رجحان پیدا ہو۔
سی پی پی اے نے بتایا کہ اپریل میں موسم کے باعث 4 ارب یونٹ کم بجلی پیدا ہوئی، ہم نے گزشتہ گرمیوں کے اعداد و شمار کے مطابق پلاننگ کی، کم بجلی استعمال ہونے سے ریونیو میں فرق پڑا۔