لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار الحق نے پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کی درخواست پر سماعت کی، فرخ حبیب کے وکیل بیرسٹر احمد پنسوتہ نے دلائل دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ 9 مئی کے واقعات کے بعد فیصل آباد سے درجنوں افراد کو گرفتار کرکے نظر بند کیا گیا، آئی جی پنجاب نے گرفتاری کا میڈیا کے سامنے اعتراف کیا، گرفتاری اور نظر بندی بنیادی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور غیرقانونی ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے استدعا کی کہ عدالت ڈپٹی کمشنر فیصل آباد کے نظربندی کے احکامات کالعدم قرار دے۔
بعدازاں جسٹس انوارالحق پنوں نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے فیصل آباد سے تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں سمیت 123 فراد کی نظربندی کے احکامات معطل کردیے۔عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔واضح رہے کہ فیصل آباد کے 123 پی ٹی آئی کارکنوں کی نظر بندی کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔