کہتے ہیں قسمت بعض اوقات آپکو ملتی تو ہے لیکن ساتھ والوں کی بدقسمتی آپکی قسمت خراب کر دیتی ہے، یہی کل رات اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام جیتو پاکستان میں ہوا، جہاں قسمت کے دھنی حبیب انکل اپنی مسز اور بیٹی کے مشورے مان کر بڑے بڑے انعامات ناں جیت سکے،
جیتو پاکستان یقیننا بغیر کسی شک یا طرفداری کے پاکستان کے تمام اینٹرٹینمنٹ چینلز کا سب سے بہترین شو ہے، کسی زمانے میں جیو نے مرحوم عامر لیاقت حسین کیساتھ اس شو کو کاؤنٹر کرنے کی کوشش کی لیکن وہ اسکی مقبولیت کو کم نا۔ کر سکے، پھر بول ٹی وی نے بھی مختلف اینکرز کو لیکر اسکو کاؤنٹر کرنیکی کوشش کی، لیکن کوئی شو اسکی مقبولیت کے پاس بھی ناں پہنچ سکا-
رات کے شو میں ایک سیگمینٹ میں فہد مصطفی نے حبیب انکل کو چنا جو تقریبا 60-65 سال کے بزرگ آدمی تھے اور انہیں کہا کے وہ 16 کا ٹیبل اگر سنا دیں تو انہیں دو موٹر سائیکل ملینگی، حبیب انکل نے بڑی روانی کیساتھ ٹیبل سنا کر دونوں موٹر سائیکلیں جیت لیں، سب کو لگا کے قسمت کے دھنی ہیں، پھر سب سے بڑے انعام کیلیے انکی فیملی کا ٹکٹ نکل آیا اور دس تولہ سونا کیلیے وہ میدان میں ا گئے، ابھی تک کے پروگراموں میں دیکھا گیا ہے کے اکثر لوگ شروع کے بڑے کارڈز نکلوا دیتے ہیں، جیسے دس تولہ سونا یا سات تولہ سونا وغیرہ لیکن حبیب انکل کی قسمت نے ایسی یاوری کی کے پہلے تین کارڈز سے ایک گرام، ایک تولہ اور تین تولہ نکل گئے اور اب انکے پاس پانچ، سات اور دس تولہ جیتنے کا پکا ٹکٹ مل چکا تھا، لیکن ساتھ ساتھ گیم باکس، اور ٹریژر باکس کی اپششنز بھی موجود تھیں، پہلے وہ بضد رہے کے اپنا ڈبہ ہی کھلوائیں گے جسمیں 5 تولہ سونا یا 10 تولہ سونا کی آپشن موجود
تھیں، لیکن پھر انکے اپنی فیملی سے مشورے اور پہلے انہوں نے ٹریژر پاکس چھوڑا حالانکہ انکی خواہش تھی کے اسکو لیا جائے، اور اسمیں مختلف بات یہ تھی کے ٹریژر باکس میں پہلے شائستہ لودھی کا پوسٹ کارڈ نکلا اور پھر آشنا شاہ کے جو کے ایک اشارہ تھا کے آج ٹریژر باکس میں کوئی بڑا انعام نکلے گا، کیونکہ پہلے ان میں پائیریٹس نکلتا تھا یا پھر تربوز، لیکن حبیب انکل کی فیملی اس پوائنٹ کو سمجھ ناں سکی، فہد مصطفے نے آج کمال کا شو کیا اور ایک وقت میں انہوں نے حبیب انکل کی سنیارٹی کو دیکھتے ہوئے ٹریژر باکس کا آخری کارڈ، ڈیل باکس کا آخری کارڈ یا انکا اپنا ڈبہ کی آپشن بھی دی، جو کلیئر بتا رہا تھا کے آج ٹریژر اور ڈیل باکس کے آخری کارڈز میں کوئی بڑے انعامات موجود ہیں، لیکن حبیب انکل اور انکی فیملی فائنل راؤنڈ کو ٹھیک طریقے سے ہینڈل ناں کر سکی، ٹریژر باکس انہوں نے چھوڑا اور اسمیں سے 72 لاکھ کا فلیٹ گنوا دیا، پھر فہد مصطفے نے ایک اور زبردست آفر کی، جسمیں سمجھنے والوں کیلیے اشارہ موجود تھا، انہوں نے کہا کے یا آپ ڈیل باکس کا آخری کارڈ لیں، اور پہلے سے جیتے انعامات نہیں، یا پھر اپنا ڈبہ، سوچنے کی بات یہ کے اتنے بڑے شو میں مہمان خالی ہاتھ تو نہیں جا سکتے تھے ناں اور اسکا مطلب کے آخری کارڈ میں کنفرم گاڑی ہے، کیونکہ فلیٹ تو نکل چکا تھا، لیکن حبیب انکل اور فیملی اتنے کنفیوز ہوئے کے اپنے باکس پر ہی اکتفا کیا، قسمت ان سے روٹھ چکی تھی، اور انکے ڈبے
میں سے 10 تولے کی بجائے 5 تولے سونا نکل آیا، تو جو کم سے کم انعام ہو جیت سکتے تھے وہ جیت لیا، حالانکہ بڑے سے بڑے انعامات انکے پاس آکر کہیں دور چلے گئے
By: Imran Malik