By: Imran Malik
نگران پنجاب حکومت نے ڈی آئی جی آپریشنز لاھور افضال کوثر کا تبادلہ کر دیا اور انکی جگہ علی ناصر رضوی کو یہ اہم ذمہ داری سونپی گئی ہے، افضال کوثر کے تبادلے کی کیا وجوہات ہیں اسکا جائزہ لیتے ہیں
چند دن پہلے جب نگران وزیراعلی پنجاب غیر ملکی دورے پر تھے تو ڈی آئی آپریشنز نے چوھدری پرویز الٰہی اور انکے گھر سے جڑے چوھدری شجاعت کے گھر رات گئے ریڈ کیا، چوھدری پرویز الٰہی تو گرفتار ناں ہوئے لیکن اس ناکام آپریشن کیوجہ سے پنجاب کی نگران حکومت، وزیراعلی اور حتی کے ن لیگ کو بھی پورے ملک کے تمام حلقوں سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا، نگران وزیراعلی پنجاب واپس آئے اور انکی چوھدری شجاعت سے ملاقات ہوئی اور اسکے بعد یہ بات کنفرم تھی کے پنجاب پولیس کے کسی سینیئر کی قربانی ہونے جا رہی ہے، ظہور الٰہی ہاؤس پر پولیس کے آپریشن سے پہلے زمان پارک پر بھی عمران خان کی گرفتاری میں ناکامی پر کچھ حلقے سیخ پا تھے، اور اب اس اہم ملاقات کیبعد افضال کوثر کو فارغ کر دیا گیا
ڈان کی رپورٹ کیمطابق ذرائع کا کہنا تھا کے اس ناکام اور بڑے آپریشن کو لیڈ ایس پی ماڈل ٹاؤن عمارہ شیرازی کر رہیں تھیں، لیکن کچھ سینیئر پولیس آفیسرز نے انہیں قربانی کا بکرا بننے سے بچا لیا اور قرعہ افضال کوثر کے نام کا نکل آیا
چوھدری شجاعت کا یہی موقف تھا کے جس نے بھی یہ بھونڈا آپریشن کیا اسے قرار واقعی سزا دیجائے، اور افضال کوثر کے تبادلے سے لگتا ہے کے اب برف کچھ پگھلی ہے
ذرائع کا مزید کہنا تھا کے ڈی آئی آپریشنز افضال کوثر کے سی سی پی او لاھور سے بھی اچھا ورکنگ ریلیشن شپ نہیں ہے- کیونکہ عمران خان کے گھر زمان پارک میں ناکام آپریشن کیبعد وہ ڈی آئی جی سے ناخوش تھے
پرویز الٰہی کے گھر ناکام ریڈ کیبعد پنجاب کی نگران حکومت کو بھی موقع ملا کے وہ پنجاب پولیس کے اندوری مسائل کو بھی حل کریں، جسکا آغاز ڈی آئی جی آپریشنز لاھور کیلیے علی ناصر رضوی کا انتخاب ہے
ذرائع کا کہنا ہے کے ڈی آئی جی آپریشنز لاھور کی اہم پوسٹ کیلیے آئی جی پنجاب کے پاس جو نام آئے تھے ان میں ڈی آئی جی آئی ٹی احسن یونس، ڈی آئی جی ذیشان اصغر، گجرانوالہ سی پی او رانا ایاز سلیم، اور سی پی او فیصل آباد علی ناصر رضوی شامل تھے
احسن یونس اور ذیشان اصغر کے لاھور میں کام کرنے سے انکار پر ڈی آئی جی آپریشنز لاھور کیلیے مسٹر رضوی کو اپوائنٹ کر دیا گیا
علی ناصر رضوی کا شمار فرض شناس، قابل اور ایماندار پولیس افسران میں ہوتا ہے، وہ پنجاب میں مختلف اصلاح میں اپنی خدمات سر انجام دینے کے علاؤہ بلوچستان میں بھی سرو کر چکے ہیں- وہ پہلی دفعہ بطور ڈی پی او قصور منظر عام پر آئے تھے جب انہوں نے بڑے منجھے ہوئے پولیس افسر کے طور پر ضلع میں کرائم کی روک تھام کیلیے بھرپور طریقے سے کام کیا تھا
Took lead from Dawn News English