قوم نے ساڑھے تین سال میں اسکا اصل چہرہ دیکھ لیا، جو 35 سال میں ہمارا ناں دیکھ سکی، شوکت خانم کا بیٹا شر پسند ہے جو سیاست میں بے حیائی لایا، اور ہماری باتوں سے پھول جھڑتے ہیں
وزیرداخلہ رانا ثنااللہ جنہوں نے کچھ عرصہ پہلے ایک ٹاک شو میں کہا تھا کے یا سیاست میں ہم رہینگے یا عمران خان، اب ہم سیاست میں ‘ان’ ہیں اور عمران خان نااہل ہونے جا رہا، وہ یہ باتیں جیو نیوز کے ایک شو میں جمعہ کی رات کو کر رہے تھے، چاروں صوبوں میں پارٹی کی جڑیں ہونے کو باوجود اسے مین کھلاڑی بننے نہیں دینگے،
گزشتہ سال اپریل میں عدم اعتماد کے ووٹ کے ذریعے معزولی کے بعد سے خان کو دہشت گردی سے لے کر قتل تک متعدد مقدمات کا سامنا ہے، لیکن وہ حکومت پر جوابی حملہ کرنے میں کامیاب رہے۔
لیکن 9 مئی کے فسادات کے بعد، جب اسے گرفتار کر لیا گیا، اور ان کی پارٹی کے کارکنوں نے انتہائی تشدد کا سہارا لیا، حکام نے ان کی پارٹی پر شکنجہ کسنا شروع کر دیا، اور متعدد رہنماؤں نے پی ٹی آئی سے علیحدگی اختیار کر لی۔
“وہ ایک شرپسند ہے۔ وہ سیاست میں بے حیائی لایا،” وزیر نے جیو نیوز کے شاہ زیب خانزادہ کو بتایا جب انہوں نے پی ٹی آئی کے سربراہ کو حکمران اتحاد کے خلاف طنزیہ تنقید کا نشانہ بنایا۔
ثناء اللہ نے دعویٰ کیا کہ اگر پی ٹی آئی سمجھتی ہے کہ 9 مئی کے بعد اس کا ووٹ بینک بڑھ گیا ہے تو وہ ایک خیالی تصور میں رہ رہی ہے۔
“عوام نے ان کے اصلی چہرے دیکھ لیے ہیں۔ وہ قوم پر ایک ‘جرم’ ہے جس کا واحد ایجنڈا ملک میں تباہی پھیلانا ہے۔”
جب حکام نے توڑ پھوڑ میں ملوث ہونے کے الزام میں پی ٹی آئی کے کارکنوں کو گرفتار کرنا شروع کیا، تو پارٹی نے اسے سیاسی انتقام قرار دیا، خان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ کچھ بھی ہو، وہ اگلے انتخابات جیتیں گے۔
ثناء اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سربراہ نے نوجوانوں میں نفرت کو ہوا دی۔ “اب، ہر باشعور شخص انتشار پھیلانے کے اپنے منصوبوں سے بخوبی واقف ہے۔”