By: Imran Malik
سرمد خان: ایک مہربان، پر جوش، اور گلوبل جرگہ کے روح رواں
اگر دور جدید کے اس دور میں جہاں ہر چیز آن لائن، اور گھر بیٹھے آپ دنیا دنیا گھوم سکتے ہیں، وہیں یو اے ای کی سڑکوں پر جرگے کرتا ایک شخص اپکو ملے گا اسکا نام ہے سرمد خان، دوستوں کا دوست سرمد شاید وہ واحد شخص ہو گا جو اوسطا ہم سب سے زیادہ ٹریول کرتے ہونگے، فون پر بات کرنے کی بجائے بنفس نفیس خود لوگوں سے ملنے کو ترجیح دیتے ہیں،
ہم بھی خوش قسمت کے ہمارا ٹاکرا اس انرجی سے بھر پور ایکٹو شخص سے ہوا، دراصل ہم شارجہ بک فیئر کے سلسلے میں شارجہ بک فیئر کے میڈیا سینٹر میں موجود تھے کے اچانک ایک شخص اپنے تین سے چار دوستوں کیساتھ میڈیا سینٹر میں آتے ہیں اور دنیا بھر سے آئے میڈیا کے لوگوں کی توجہ کا مرکز بن جاتے ہیں، میں اور ڈیلی پاکستان ڈیجیٹل کے سرفراز سے انکی ملاقات وہیں ہوتی ہے اور جان پہچان کیبعد گروپ فوٹو ہوتی ہے اور ایسے لگتا ہے جیسے برسوں پرانی واقفیت ہو، ہمیں دعوت دیتے ہیں کے اتنے بڑے بک فیسٹیول میں صرف انہوں نے ہی پاکستانی کتابوں کی ایک چھوٹی سے بستی بسائی ہے تاکہ پاکستان کا بیرون ملک جھنڈا بلند رہے،
توانا، دانا اور ٹو دی پوائنٹ بات کرنے میں ماہر سرمد نے چھوٹے سے سٹال کو اپنی بھاری بھرکم شخصیت سے میلے کی شکل دیدی تھی، یو اے ای بھر سے انکے چاہنے والے اس چھوٹے سے بک سٹال پر حاضری دے رہے تھے، اینکر آفتاب اقبال بھی سٹال پر آئے لیکن انکی شخصیت بھی سرمد کی روشن و دمکتی پرسنیلٹی کے پیچھے چندھیا سی گئی، تشریف آفتاب اقبال لائے ڈنکا سرمد کا بجتا رہا
بک فیسٹیول ختم ہوا ہم روانہ ہوئے ابو ظہبی گلوبل میڈیا کانگریس میں، اور افسوس سرمد خان کو اس ایونٹ کا زیادہ پتا نہیں تھا اور وہ وہاں تشریف ناں لا سکے ورنہ انکا اینکر حامد میر کیساتھ زبردست ٹاکرا ہو سکتا تھا، تین دن کیبعد شارجہ واپسی ہوئی اور سرمد سے پھر رابطہ ہوا،
مجھے عجمان جانا تھا اور ساتھ میں سرمد سے ملنا بھی ضروری تھا، اور سرمد کی ہمت کی داد دینی پڑے گی کے وہ گھنٹوں دوبئی شارجہ کے ٹریفک جام کو عبور کرتے عجمان پہنچے اور پھر ہمارا زبردست جرگہ ‘چائے شائے’ ریسٹورینٹ میں ہوا، اور لیٹ نائیٹ ملاقات کا اختتام ہوا
اگلے دن ہم پاکستان واپس ا گئے اور ابھی تک کوئی سفر نہیں کیا، لوکل مصروفیات میں پھنس کر رہ گئے، لیکن جرگہ کے روح رواں سرمد خان انگلینڈ یاترا بھی کر آئے، چار پانچ جرگے وہاں بھی بھگتا لیے، اور پھر واپس آکر العین بک فیسٹیول بھی ہو آئے، اور ماشاءاللہ پھر کراچی میں اردو فیسٹیول میں حاضری لگوا کر دوبئی واپس بھی پہنچ گئے
سرمد خان چارٹرڈ اکاؤنٹینٹ ، ایسٹنز کے مڈل ایسٹ ڈائریکٹر ، ایسٹنز دوسرے ممالک کی ثانوی شہریت و پاسپورٹ دلوانے والی گلوبل کمپنی ، اردو کے محب اور کتابوں کے عاشقِ صادق ، ملکوں ملکوں گھومنے والے ہیں۔
برق رفتار سرمد خان دو دن پہلے راس الخیمہ میں بھی جرگہ کر رہے تھے، ہم دعاگو ہیں کے اللہ پاک ہمارے دوست سرمد خان کو صحت و تندرستی والی زندگی دے، جرگوں کا یہ سلسلہ ایسے ہی چلتا رہے، کیونکہ اللہ پاک کی ذات ان سے واقعی کوئی بڑا کام لینا چاہتی ہے
سرمد خان، اللہ پاک آپکا حامی و ناصر ہو!
والسلام عمران ملک