By: Imran Malik
جہاں پاکستانی سیاست میں اس بیانیہ کو بڑھایا جا رہا ہے کے اگلی آنیوالی حکومت مسلم لیگ ن کی ہو گی اور نواز شریف پھر وزیراعظم ہونگے، اس ہوا کو دیکھتے ہوئے پی ایم ایل ن میں وہ رہنما جنکی قریبی رشتہِ داریاں اور دوستیاں شریف فیملی خاص طور پر مریم نواز کے قریب ہیں انکو نوازا جا رہا ہے-
ہر رہنما چاہ رہا ہے کے انہیں زیادہ سے زیادہ نوازا جائے، اس معاملے پر وہ کارکنان جو ٹاپ لیڈر شپ کے نزدیک نہیں لیکن مشکل وقت میں ہمیشہ سڑکوں پر احتجاج کیلیے نکلے، اور اپنا قیمتی وقت پارٹی کیلیے دیا لیکن انہیں کوئی انعام نہیں مل رہا، مریم نواز جہاں خواہش رکھتی ہیں کے انہیں وزیراعلی پنجاب بنایا جائے، اس امکان کو دیکھتے ہوئے مریم اورنگزیب کو مرکز کے علاؤہ صوبے میں بھی مخصوص نشست کیلیے نوازا گیا ہے جس پر تہمینہ دولتانہ اور مدیحہ نیازی سیخ پا ہیں، اور انکا کہنا ہے کے کیوں ٹاپ لیڈر شپ اپنے ہی لوگوں کو نواز رہی ہیں،
تقریبا 400 خواتین ورکرز نے مخصوص نشستوں کیلیے ایپلائی کیا لیکن سیٹیں کن کو دی گئیں آپ خود ملاحظہ کریں:
شریف فیملی کے کہنے پر جہاں خواجہ آصف خود قومی اسمبلی کے امیدوار ہیں وہیں انکی بیگم مسرت آصف اور بھانجی شازا خواجہ کو قومی اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر نامزد کیا گیا ہے، اسکے علاؤہ زیب جعفر جو سابقہ وزیر جعفر اقبال و عشرت اشرف کی بیٹی اور چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف کو نواسی ہیں کو بھی قومی اسمبلی نامزدگی مل گئی
زیب جعفر جو خود قومی اسمبلی میں مخصوص نشست پر نامزد ہوئی ہیں انکی والدہ عشرت اشرف صوبائی اسمبلی کیلیے بھی مخصوص نشست پر ٹاپ ٹین میں شامل ہیں
جہاں مریم اورنگزیب خود قومی و صوبائی اسمبلی میں نامزد ہوئی ہیں وہیں انکی والدہ طاہرہ اورنگزیب بھی قومی اسمبلی کی مخصوص نشست پر ٹاپ لسٹ پر ہیں، اسکے علاؤہ شائستہ پرویز ملک جو حلقہ 127 سے بلاول بھٹو کے مخالف جنرل سیٹ پر امیدوار ہیں انہیں بھی قومی اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر بھی براجمان ہو گئی ہیں
امیر ترین خاتون نزہت صادق، سابقہ پی ٹی آئی کی وجیہہ قمر اور عظمی کاردار کو بھی پنجاب کی مخصوص نشستوں پر نامزدگی مل گئی ہے، جس پر مسلم لیگ کی خاتون ورکرز پارٹی سے وفاداری کے باوجود سخت بد دل ہو گئی ہیں-
ایک خاتون ورکر نے نام ناں بتانے کی شرط پر بتایا کے پارٹی پر بااثرخواتین کا قبضہ ہو چکا ہے، اور وہ لیڈرز جو نواز شریف اور مریم نواز کے قریب ہیں انہیں ناں صرف جنرل سیٹ ملی ہیں بلکہ انہیں مخصوص نشستوں پر بھی نامزد کیا گیا ہے، یہ اندرونی لڑائی ابھی جاری ہے، یہ جانے بغیر کے پارٹی الیکشن میں کیسی پرفارمینس دکھاتی ہے، یہ انیوالا وقت ہی بتائے گا